Read more
عبدالرحمن غازی کی اصل تاریخ
عبدالرحمٰن الپ ڈرامہ ارطغل غازی کا مشہور کردار ہے۔ اس کے کردار کو ترکش اداکار جلال ال نے پیش کیا ہے۔ اب وہی اداکار کرولش عثمان سیزن میں بھی عبدالرحمن الپ کی تصویر کشی کررہا ہے۔ دونوں ڈراموں میں عبدالرحمان کو دیکھنے کے بعد لوگ اسکی بہادری کے مداح بن گئے. اور اب اس کی اصل تاریخ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں. جیسے عبدالرحمن الپ کون تھا؟ عبد الرحمن الپ کی موت کیسے ہوئی؟ عبدالرحمن الپ کو کہاں دفن کیا گیا ؟ تو آئیے آپ کو چند حیران کن تاریخی حقائق سے روشناس کراتے ہیں.
عبد الرحمن الپ ایک عثمانی فوجی کمانڈر تھا. جس نے سلطنت عثمانیہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی جائے پیدائش اور تاریخِ پیدائش وسائل اور معلومات کے فقدان کی وجہ سے ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ وہ ارطغل کے دیگر جانبازوں جیسے ترگت الپ، دوآن الپ اور بامسی بیرک کی طرح بہت ہی وفادار اور بہادر جنگجو تھا۔ انہوں نے نہ صرف ارطغل غازی کی خدمت کی بلکہ ان کے جانشین عثمان غازی اور پھر اورہان غازی کی بھی خدمت کی. جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے بھی ترگت الپ کی طرح طویل زندگی بسر کی۔
سلطنتِ عثمانیہ کے قیام میں بیشتر فتوحات نے مدد کی اوران تمام فتوحات میں عبد الرحمن الپ نے اہم کردار ادا کیا۔ وہ آئیڈوس قلعے کی فتح کے لئے مشہور ہیں جو استنبول (قسطنطنیہ) کا دروازہ تھا. اور اسے استنبول کی فتح کا آغاز سمجھا جاتا ہے۔ اس دور میں بازنطینی سلطنت تیزی سے بڑھتی ہوئی عثمانی سلطنت کے تیز رفتار غازیوں پر مسلسل حملے کررہی تھی۔ عبد الرحمن الپ اور اس کے دوسرے جانبازوں نے بہادری کے ساتھ ان لشکروں کا مقابلہ کیا اور انھیں واپس جانے پر مجبور کیا۔ آئیڈوس قلعہ مشرقی رومن سلطنت کے دور میں 11 ویں اور 12 ویں صدی کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔ سلطان اورہان غازی کے حکم پر عبد الرحمن الپ نے آئیڈوس قلعے کا محاصرہ کیا اور فتح سے تاریخ رقم کردی۔ؒ
مشہور تاریخ دان ، عاشق پسرزادے نے لکھا ہے کہ آئیڈوس قلعے کی فتح کے پیچھے ایک محبت کی کہانی ہے۔ ایک مرتبہ اس قلعے کے مالک کی بیٹی نے خواب میں ایک ایسے شخص کو دیکھا جو اس لڑکی کو گڑھے سے نکال رہا تھا۔ اس شخص کی بہادری دیکھ کر وہ لڑکی اس سے محبت کر بیٹھتی ہے. لیکن یہ محض ایک خواب تھا۔ مگر جب وہ قلعے کے محاصرے کے دوران عبد الرحمٰن الپ کو دیکھتی ہے جو کہ عثمانی لشکر کا سپہ سالار تھا. تو اسے یہ وہی شخص لگتا ہے جس نے خواب میں اسے گڑھے سے نکالا تھا۔
وہ لڑکی ایک پتھر پر خط لپیٹ کر عثمانی افواج کی طرف پھینکتی ہے. جس میں انہیں رات کو حملہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے وہ انکی مدد کرنے کر یقین دہانی کرتی ہے۔ دیر رات میں جب عثمانی اس کی بتائی ہوئی جگہ پہنچتے ہیں تو وہ انہیں خفیہ راستے سے قلعے کے اندر لے جاتی ہے. یوں عثمانی قلعے پر قبضہ کرلیتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ انکی محبت کا اختتام بھی خوبصورت تھا. کیونکہ عبدالرحمان بھی اس لڑکی کو پسند کرلیتا ہے اور اس سے شادی کرلیتا ہے
عبدالرحمٰن الپ کی وفات سلطان اورہان غازی کے دور میں 1329 عیسوی میں ہوئی. انہیں ایرزورم کے ایک گاؤں میں دفن کیا گیا ہے۔



